Select Page

سفید موتیا (CATARACT)

سفید موتیا سے کیا مراد ہے؟

آنکھ کا قدرتی عدسہ جو کہ تصویر کو پردہءِ بصارت پر مرتکز کرتا ہے۔ یہ تصویری نظام کا ایک اہم حصہ ہے ۔ اس میں عمر گزرنے کے ساتھ پیدا ہونے والی دھندلاہٹ کوسفید موتیاکہا جاتا ہے

سفید موتیا بننے کی وجوہات کیا ہیں؟

1.      سفید موتیا بڑھتی عمر کے ساتھ آہستہ آہستہ بڑھتا رہتاہے ۔اور یہی اس کی سب سے بڑی وجہ ہے۔ اس کے علاوہ آنکھ کو لگنے والی  چوٹ، کچھ جسمانی امراض مثلاً شوگر(Diabetes) اور کچھ ادویات سٹیرائیڈ Steroid) ) کی وجہ سے سفید موتیا  زیادہ تیزی سے بڑھتا ہے۔ بسااوقات سفید موتیا پیدائشی بھی ہوتاہے۔

سفید موتیا کی علامات کونسی ہیں؟

1.      نظر کا دھندلا جانا، چیزوں کے ساتھ سایہ (Shade) نظر آنا اہم علامات ہیں۔بعض اوقات ایک چیز کے دو عکس نظر آنے کی شکایت بھی ہو سکتی ہے۔ زیادہ بڑھ جانے کی صورت میں نظر میں کافی کمی ہو جاتی ہے۔ بہت زیادہ پک جانے اور علاج نہ کرنے کی صورت میں کالے موتیے کا حملہ ہو سکتا ہے۔

سفید موتیا کا علاج کیا ہے؟

1.      سفید موتیے کا واحد علاج صرف آپریشن ہی ہے۔ عوام الناس میں مشہور لیزر شعاعوں کی بجائے صوتی لہروں کے ذریعے موتیے کو گھلا کر نکالا جاتا ہے۔اور  آپریشن کے دوران مصنوعی عدسہ کی تنصیب  بھی کر دی جاتی ہے۔

سفید موتیا کا علاج کب کروا لینا چاہیے؟

لوگوں میں ایک تصور پایا جاتا ہے کہ موتیا اچھی طرح پک جائے تب آپریشن کروانا چاہیے۔جبکہ یہ سراسر غلط ہے۔ زیادہ پک جانے کی صورت میں علاج مشکل ہو جاتا ہے اور کالے موتیے کا حملہ بھی ہو سکتا ہے۔ اس کے علاوہ آپریشن کب ہونا چاہے اس کا فیصلہ ڈاکٹر اور مریض کی باہمی مشاورت سے ہوتاہے ۔اس کا انحصار مریض کی نظر میں آنے والی کمی اور اُس  کے روزمرہ معاملات میں پیش آنے والی دشواری پر ہوتا ہے۔ 

سفید موتیا کا جدید طریقہ علاج کیا ہے؟

فیکو(Phaco)نامی جدید طریقہ  عوام میں لیزر کے نام سے مشہور ہے ۔اس میں ایک خصوصی مشین کے ذریعے آواز کی لہروں (Ultrasound) سے موتیا ایک بہت چھوٹے سوراخ سے نکال لیا جاتا ہے۔  یہ طریقہ علاج بہت موثر اور مفید ہے ۔لیکن ہر مریض کے لیے قابل ِعمل ہونے کا تعیّن متعلقہ معالج ہی کر سکتا ہے۔ اس طریقہ علاج میں ایک خاص مادے سے بنا ہواعدسہ یا  لینز( IOL )تہہ کر کے چھوٹے سوراخ میں سے آنکھ کے اندر ڈالا جا سکتا ہے۔ اس لئے  ٹانکے لگانے کی ضرورت پیش نہیں آتی اور زخم جلد بھر جانے کی وجہ سے نظر کی بحالی کا عمل نسبتاً تیزی سے ہوتا ہے۔ 

سفید موتیا کے علاج میں مصنوعی عدسہ کی کیا اہمیت ہے؟

      آنکھ کے قدرتی عدسے کو آپریشن کے ذریعے نکال کر اس کی جگہ مصنوعی عدسہ (IOL) لگادیا جاتاہے۔ الحمدللہ اس طریقہ علاج سے قریب قریب 100فیصد کیفیت اور کمیت کے لحاظ سے(Qualitativel  (Quantitatively &نظر کی بحالی ممکن ہے۔

مصنوعی عدسات کی مختلف اقسام کونسی ہیں؟

بنیادی طور پر  جدید مصنوعی عدساتِ چشم کو عدساتِ سخت اور عدساتِ نرم میں تقسیم کیا جا سکتا ہے۔ وقت کے ساتھ عدساتِ سخت کا استعمال کم ہوتا جا رہا ہے۔ چونکہ انھیں آنکھ کے اندر منتقل کرنے کے لئیے  شگافِ جراحی کو بڑا کرنا پڑتا ہے۔ جبکہ عدساتِ نرم کو دو سے تین ملی میٹر کے شگافِ جراحی سے باآسانی آنکھ کے اندر منتقل کیا جاسکتا ہے۔

قیمت اور کام کے لحاظ سےمصنوعی عدساتِ چشم کی کونسی اقسام ہیں؟

عام طور پر استعمال کیے جانے والے مصنوعی شیشےعدساتِ یک ماسکہ (Monofocal IOL)کہلاتے ہیں۔عدساتِ یک ماسکہ  (Monofocal IOL)  کم قیمت پر مل جاتے ہیں۔  انکا ماسکہ  ءِارتکاز ایک ہی ہوتا ہےاس لیے دور یا نزدیک میں ایک ہی جگہ کام کر سکتے ہیں۔جس کے نتیجے میں  عینک پر انحصار بڑھ جاتا ہے۔ اس کے مقابلے میں عدساتِ متعدّد ماسکہ  (Multifocal IOL)  اگرچہ قیمت میں  زیادہ  ہیں۔ مگر دور اور نزدیک دِکھانے کی صلاحیت رکھتے ہیں۔ عدساتِ متعدّد ماسکہ  (Multifocal IOL) استعمال کرنے کے بعد عینک پر انحصار بہت کم ہو جاتا ہے۔ اور کبھی کبھی عینک کی ضرورت بالکل  نہیں رہتی۔

کیا سفید موتیے کی جراحی میں کچھ پیچیدگیاں بھی پیدا ہو سکتی ہیں؟

در حقیقت کوئی بھی جراحی کلی طور پر پیچیدگیوں سے مبرّا نہیں ہوتی۔اسی طرح سفید موتیا کی جراحی کےدوران کبھی کبھار   مسائل اورپیچیدگیاں پیدا ہو سکتی ہیں۔ آپریشن کے بعد والے عرصہ میں اگر سرخی،پانی کا نکلنا،خارش نظر میں کمی جیسی علامات پیدا ہوں تو فوری طور پر اپنے معالج سے رابطہ کرنا چاہیے۔

 

Share This